پشاور: پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے پارٹی میں مائنس ون فارمولا کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم، جو پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات بھی ہیں، نے اپنے بیان میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت جنوری میں ختم ہوگئی ہے، اور وزیرِ اعظم کو چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینی ہوگی۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مدت کے دوران کئی متنازعہ اور غیر آئینی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اکرم نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ نے بار بار چیف الیکشن کمشنر کے فیصلوں پر اعتراضات اٹھائے، اور ان کے فیصلے تاریخ میں سب سے زیادہ متنازعہ رہے۔
شیخ وقاص اکرم نے مائنس ون فارمولا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس فارمولا کو کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار بہت اہم رہا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے پلان میں چیف الیکشن کمشنر سہولت کار کے طور پر شامل تھے۔ ان کے مطابق، پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں عمر ایوب کے ذریعے شکایت بھی درج کروا دی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے بھی اس موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف پراسیکیوٹر کا کردار ادا کیا، جو کہ پارٹی کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ ان بیانات کے بعد پی ٹی آئی کے اندرونی حلقوں میں اس معاملے پر مزید بحث شروع ہوگئی ہے اور پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان معاملات پر جلد فیصلے کی ضرورت ہے۔