اسلام آباد:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا وہ واحد صوبہ ہے جو پورے پاکستان کا 15 فیصد کاربن صاف کرتا ہے، اور اس کے حق میں دیگر صوبوں کو بھی ان کا حصہ دیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو ایک گرین پروانس بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں عمارتوں کو سولر توانائی پر منتقل کرنا بھی شامل ہے۔
اسلام آباد میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق ہونے والی بریتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا 15 فیصد حصہ پاکستان کے کاربن کو صاف کرتا ہے اور اس مقصد کے لیے صوبے نے 675 ملین روپے جنگلات پر خرچ کیے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں موجود 25 فیصد جنگلات پاکستان کے کاربن سنک کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ گنڈا پور نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے صوبوں کو ان کا جائز حصہ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ جنگلات لگانے کے عمل میں 1 لاکھ 75 ہزار نوکریاں پیدا کی گئی ہیں، اور خیبر پختونخوا کے گرین پروجیکٹس کے تحت 1 لاکھ 75 ہزار زیتون کے درخت لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں بی آر ٹی منصوبے کی بدولت 178 فیصد کم کاربن پیدا ہوا ہے اور 5 بلین روپے کی لاگت سے مہمند ڈیم کا منصوبہ مکمل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی آبادی پر بھی قابو پایا جا رہا ہے اور صحت کے شعبے میں صحت کارڈ کے ذریعے 25 فیصد دل کی سرجری کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ حکومت نے خیبر پختونخوا کے لیے ایک گرین بجٹ منظور کیا ہے جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔