اتوار, فروری 9, 2025

ڈھاکا میں مظاہرین کا حملہ، شیخ حسینہ واجد کا آبائی گھر نذر آتش

ڈھاکا میں ہزاروں مشتعل مظاہرین نے سابق وزیرِاعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد کے آبائی گھر پر دھاوا بول کر اسے آگ لگا دی اور بعد ازاں کرین کی مدد سے منہدم کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مظاہرین شیخ حسینہ واجد کے سوشل میڈیا پر اپنے حامیوں سے خطاب کے اعلان پر برہم تھے۔ احتجاجی گروہ نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اگر سابق وزیرِاعظم نے خطاب کیا تو ان کے آبائی گھر پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق جیسے ہی شیخ حسینہ واجد کا خطاب شروع ہوا، مشتعل افراد نے فوری طور پر ڈھاکا میں واقع ان کے تاریخی آبائی گھر کا رخ کیا اور اسے نذر آتش کر دیا۔ بعد ازاں، مظاہرین نے کرین کی مدد سے عمارت کو منہدم کر دیا، جس سے علاقے میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی۔

یہ تاریخی گھر دراصل بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمٰن کی ملکیت تھا، جسے شیخ حسینہ واجد نے اپنے دورِ حکومت میں میوزیم میں تبدیل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد حکام نے سیکیورٹی سخت کر دی ہے اور ممکنہ مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

بنگلہ دیش میں حالیہ سیاسی کشیدگی میں یہ حملہ انتہائی سنگین واقعہ تصور کیا جا رہا ہے، جس کے ملکی سیاست پر دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ حکومتی سطح پر اب تک اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا، تاہم حالات پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب