امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر یوکرین امریکہ سے امداد جاری رکھنے کا خواہش مند ہے تو اسے اپنی نایاب معدنیات فراہم کرنی ہوںگی۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا یوکرین کے ساتھ امداد کے معاہدے کی خواہش رکھتا ہے، لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ یوکرین نایاب معدنیات کی فراہمی کی ضمانت دے۔
یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر نے یوکرین سے تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکا کو نئی ٹیکنالوجی میں بہتری لانے کے لیے یوکرین کی معدنیات کی ضرورت ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ یوکرین اگر اس تجویز سے متفق ہو تو امریکا 300 بلین ڈالرز کی امداد کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی کی کمی پوری کی جا سکے اور معاہدے کو مکمل کیا جا سکے۔
یوکرین دنیا میں 17 نایاب معدنیات میں سے کئی اہم معدنیات کا حامل ہے جو الیکٹرک گاڑیوں، موبائل فونز اور دیگر الیکٹرانک مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتی ہیں۔ ان معدنیات میں لیتھیئم، یورینیئم اور ٹائٹینیئم شامل ہیں جو یوکرین کے بڑے ذخائر میں موجود ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے پاس بھی کچھ نایاب معدنیات کے ذخائر موجود ہیں جنہیں ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا، جبکہ چین دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جو نایاب معدنیات پیدا کرنے والا ہے۔ اس صورتحال میں یوکرین کی معدنیات کی فراہمی امریکا کی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے اہم ہو سکتی ہے۔