پیکا ایکٹ میں حالیہ ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ یہ درخواست شہری قیوم خان کی طرف سے دائر کی گئی ہے، جس میں ان ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو بنیادی حقوق کے خلاف قرار دے کر انہیں رد کر دیا جائے۔
شہری قیوم خان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی تبدیلیاں نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ یہ بنیادی حقوق کے خلاف بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی کرے۔ درخواست گزار نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی ہے کہ پیکا ایکٹ کی ترامیم کے ساتھ ساتھ اس کے اصل قانونی ڈھانچے کا بھی جائزہ لیا جائے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا یہ کسی بھی طور پر شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا۔
درخواست میں فل کورٹ بینچ کی تشکیل کی درخواست بھی کی گئی ہے تاکہ اس معاملے کی سماعت ایک مکمل اور بااختیار عدالت کے سامنے کی جا سکے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اتنا اہم ہے کہ اس کا فیصلہ ایک فل کورٹ کے ذریعے کیا جانا چاہیے تاکہ تمام پہلوؤں کو مکمل طور پر جانچا جا سکے۔
یہ درخواست سپریم کورٹ میں پیکا ایکٹ کی ترامیم کے قانونی حیثیت کو چیلنج کرتی ہے اور اس کے بنیادی حقوق پر اثرات کا جائزہ لینے کے لیے فل کورٹ کی تشکیل کی اپیل کرتی ہے۔