امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کے بعد یورپی یونین پر بھی اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد وہ آج اضافی ٹیرف کے معاملے پر اپنے کینیڈین اور میکسیکن ہم منصبوں سے بات چیت کریں گے۔ ٹرمپ کے اس اقدام کا مقصد تجارتی تعلقات میں توازن لانا اور امریکا کی اقتصادی پالیسیوں کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
اس فیصلے کے فوری اثرات عالمی مارکیٹوں پر پڑے ہیں۔ ٹیرف عائد کرنے کے بعد ایشیا کی اہم اسٹاک مارکیٹس جیسے ٹوکیو، سیؤل، سڈنی اور سنگاپور میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔ اس سے امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے جبکہ چینی یوآن اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
یورو کی قیمت بھی 2 سال سے زائد عرصے کی کم ترین سطح پر آ گئی، اور کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ بٹ کوائن کی قیمت تین ہفتوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
امریکی صدر نے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ چین سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جو کہ منگل سے نافذ ہو گا۔ اس فیصلے نے عالمی اقتصادیات پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں اور مختلف ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔