غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا چوتھا مرحلہ آج مکمل ہوگا، جس میں حماس 3 اسرائیلی مغویوں کو رہا کرے گا، جبکہ اسرائیل 90 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا۔ حماس نے ان تینوں اسرائیلی مغویوں کے نام بھی جاری کر دیے ہیں۔
اس معاہدے کے نتیجے میں غزہ میں عارضی طور پر کشیدگی میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، تاہم خطے میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق جنگ بندی کے بعد آج رفح کراسنگ کے ذریعے 50 فلسطینی مریضوں کی مصر منتقلی متوقع ہے، تاکہ وہ بہتر طبی سہولیات حاصل کر سکیں۔
دوسری جانب، اسرائیلی فورسز نے فلسطینی علاقوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ تازہ کارروائی میں اسرائیلی فوج نے طولکرم اور جنین کے پناہ گزین کیمپوں میں متعدد عمارتوں کو دھماکوں سے تباہ کر دیا۔ اس دوران اسرائیلی ڈرون حملوں میں مزید دو فلسطینی شہید ہو گئے۔
یہ صورتحال جنگ بندی معاہدے کے باوجود خطے میں جاری کشیدگی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ قیدیوں کے تبادلے سے دونوں فریقوں کے درمیان عارضی طور پر تناؤ میں کمی آ سکتی ہے، لیکن جب تک مسئلہ فلسطین کا مستقل حل نہیں نکلتا، خطے میں حقیقی امن ممکن نہیں ہوگا۔