وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے لاہور میں الیکٹرک بس سروس کے افتتاح پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سندھ کے بعد پنجاب دوسرا صوبہ ہے جس نے الیکٹرک بسیں متعارف کرائی ہیں۔
شرجیل میمن نے اپنے بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے جنوری 2023 میں الیکٹرک بس سروس کا آغاز کیا تھا، اس لیے ریکارڈ کی درستگی ضروری ہے کہ پنجاب نے یہ اقدام سندھ کے بعد اٹھایا ہے۔
شرجیل میمن کے اس تبصرے پر پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ آج کل سندھ حکومت کے وزراء اتنے غیر محفوظ (Insecure) کیوں محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے تاجروں کے ایک غیر سنجیدہ بیان پر سخت ردعمل دیا گیا اور اب الیکٹرک بسوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے سندھ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پر بات پھر کبھی کریں گے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے اورنج لائن، تین میٹرو بس منصوبے، اسپیڈو بسوں اور الیکٹرک بائیکس کے بعد اب ایک اور بڑا قدم اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ روز لاہور میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح کیا تھا اور بس میں سفر کر کے اس کے مختلف فیچرز کا جائزہ لیا تھا۔ جدید سہولتوں سے آراستہ یہ بسیں جی پی ایس، وائی فائی، یو ایس بی پورٹس، اور 30 نشستوں کے ساتھ 80 مسافروں کی گنجائش رکھتی ہیں۔ پہلے مرحلے میں لاہور میں 21 کلومیٹر طویل روٹ پر 27 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، جس سے شہریوں کو ماحول دوست اور آرام دہ سفری سہولت میسر آئے گی۔