پیر, فروری 10, 2025

سابق امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کو کرپشن کے الزام میں 11 سال قید

سابق امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کو کرپشن کے سنگین الزامات پر 11 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، باب مینینڈیز پر یہ الزامات تھے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر رشوت لی۔

باب مینینڈیز، جو نیو جرسی سے سینیٹر رہے ہیں، پر الزام تھا کہ انہوں نے 10 لاکھ ڈالرز نقد رقم، سونے کی اینٹیں، اور لگژری گاڑیاں بطور رشوت وصول کیں۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے مخصوص کاروباری مفادات کو فروغ دیا۔

یہ مقدمہ گزشتہ برس مین ہیٹن کی عدالت میں شروع ہوا تھا، جہاں باب مینینڈیز پر فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ عدلیہ نے ان کی کرپشن کی کارروائیوں کو سنگین اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سزا سنائی۔

اس فیصلے کے بعد باب مینینڈیز کے سیاسی مستقبل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کی سینیٹ کی سیٹ کے حوالے سے اب غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، اور ان کے لیے دوبارہ سیاست میں فعال ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔ باب مینینڈیز کی سزا کے نتیجے میں امریکا میں کرپشن کے خلاف سخت موقف کو مزید تقویت ملی ہے۔

اس کیس نے نہ صرف امریکی سیاست کو بلکہ دنیا بھر میں کرپشن کے خلاف شعور کو بھی اجاگر کیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب