ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں وفاقی ملازمتوں کے خاتمے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں، جس میں ملازمین کو نوکری چھوڑنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے سویلین حکومتی ملازمین کو ایک دھماکا خیز ای میل کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی نوکری چھوڑنے کی خواہش ظاہر کر سکتے ہیں اور اس کے بدلے مناسب معاوضہ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے دفتر برائے پرسنل مینجمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ای میل میں ملازمین کو بتایا گیا کہ اگر وہ نوکری چھوڑنا چاہتے ہیں تو انہیں بس ای میل کا جواب دینا ہوگا اور اپنی مرضی کا اظہار کرنا ہوگا۔ اس پیشکش کا فائدہ اٹھانے والوں کو چھ فروری تک اس کا مکمل فائدہ ملے گا، تاہم یہ پیشکش تمام ملازمین کے لیے نہیں ہے۔ بعض حکومتی اہلکاروں کو اس سہولت سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
اس اقدام سے قبل، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا میں وفاقی اخراجات کو منجمد کر دیا جائے گا، جس کے بعد ملک بھر میں بے چینی اور افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ وفاقی اخراجات میں کمی لانے اور حکومتی عملے میں اصلاحات کرنے کے لیے کیا گیا ہے، لیکن اس نے ملازمین میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ اس پیشکش کا مقصد سرکاری ملازمین کی تعداد کو کم کرنا اور سرکاری اخراجات میں کمی لانا ہے، جس سے مختلف حکومت کے محکموں میں تبدیلیاں آنے کی توقع ہے۔
حکومتی اقدامات کی اس نوعیت سے ملک بھر میں کئی سوالات اور خدشات جنم لے رہے ہیں، خاص طور پر ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے۔