چینی چیٹ بوٹ ‘ڈیپ سیک آر1’ نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچایا، اور چیت جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا۔
چین کی مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ، ’ڈیپ سیک آر1‘ نے امریکی، برطانوی اور چینی ایپ اسٹورز میں ٹاپ ریٹڈ پوزیشن حاصل کرلی ہے، جس سے عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بڑی تبدیلیاں آئیں ہیں۔ اس مفت ایپلی کیشن نے مارکیٹ میں تیزی سے مقبولیت حاصل کی، جس کی وجہ سے امریکا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں جیسے اینویڈیا، مائیکروسافٹ اور میٹا کے حصص میں گراوٹ آئی ہے۔
چینی چیٹ بوٹ کی کامیابی سے امریکی کمپنیوں کی مصنوعی ذہانت پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں، کیونکہ یہ ایپ صرف ساٹھ لاکھ ڈالر کی لاگت سے تیار کی گئی تھی۔ اس چینی چیٹ بوٹ کی مقبولیت نے بڑی امریکی ٹیک کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو کو 550 ارب ڈالر تک کم کر دیا ہے۔
چینی مصنوعی ذہانت کے اس نئے کھلاڑی کی کامیابی نے عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کے مستقبل اور اس کے کاروباری اثرات پر نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔