اتوار, فروری 9, 2025

امریکہ میں مختصر پابندی کے بعد ٹک ٹاک سروس بحال

امریکہ میں چند گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس دوبارہ بحال کر دی گئی۔ یہ بندش نیشنل سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عائد کی گئی تھی اور ہفتے کے روز نافذ العمل ہوئی۔ چینی کمپنی کے زیر ملکیت ٹک ٹاک کی امریکی شاخ کو غیر چینی خریدار کو فروخت کرنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ پابندی کے قانون پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پابندی کو مؤخر کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کی امریکی شاخ میں 50 فیصد ملکیت امریکہ کے پاس ہونی چاہیے اور اس جوائنٹ وینچر سے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں ٹک ٹاک پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا، جس کے بعد نیویارک میں رات 12 بجے ایپ مکمل طور پر بند کر دی گئی اور اسے ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، یہ معاملہ نیشنل سیکیورٹی اور معاشی مفادات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ ٹک ٹاک کی بحالی کے بعد یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ اس حوالے سے آئندہ کیا قانونی اور کاروباری اقدامات کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب