پاکستان کے فاسٹ بولر احسان اللّٰہ نے صرف 24 گھنٹوں میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو واپس لے لیا۔ احسان اللّٰہ کا کہنا تھا کہ جذبات میں آ کر انہوں نے یہ فیصلہ کیا تھا، لیکن بعد میں انہوں نے اسے واپس لے لیا۔
13 جنوری کو پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ میں کسی بھی فرنچائز نے احسان اللّٰہ کو منتخب نہیں کیا، جس کے بعد وہ دل برداشتہ ہو گئے تھے اور انہوں نے پی ایس ایل کو ہمیشہ کے لیے چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔ تاہم، اگلے ہی دن ’جیو سوپر‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرنچائز کے انتخاب میں نہ آنے کے بعد ان کے دماغ میں کئی خیالات آئے، لیکن یہ فیصلہ انہوں نے جذباتی طور پر کیا تھا۔
احسان اللّٰہ نے مزید کہا کہ پی ایس ایل میں چار ماہ کا وقت ہوتا ہے اور وہ اس دوران محنت کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان شاء اللّٰہ جن فرنچائزز نے انہیں منتخب نہیں کیا، وہ انہیں مستقبل میں ضرور منتخب کریں گے۔ سوات سے تعلق رکھنے والے اس فاسٹ بولر نے اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے واضح کیا کہ ان کا کوئی ریٹائرمنٹ کا پلان نہیں ہے اور یہ فیصلہ انہوں نے جذبات میں آ کر کیا تھا۔
احسان اللّٰہ کی جانب سے یہ فیصلہ ان کے پرستاروں اور کرکٹ کمیونٹی کے لیے خوشخبری ہے، کیونکہ وہ ایک باصلاحیت بولر ہیں اور ان کے کھیلنے کا فیصلہ پی ایس ایل کی ٹیموں اور مداحوں کے لیے خوش آئند ثابت ہو گا۔