جمعرات, فروری 13, 2025

پاکستان کی جی-77 اور چین کے لیے عالمی چیلنجز پر حکمت عملی

پاکستان نے جی-77 اور چین کے لیے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی پر زور دیا ہے۔

نیویارک میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی-77 اور چین کی سربراہی عراق کو سونپنے کی تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے شرکت کی۔ اس موقع پر منیر اکرم نے اپنے خطاب میں ترقی پذیر ممالک کو درپیش مالیاتی اور تجارتی چیلنجز پر روشنی ڈالی اور ان کے حل کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔

منیر اکرم نے کہا کہ ترقیاتی مالیات کی فراہمی اور عالمی تجارت کی بحالی ترقی پذیر ممالک کے لیے بنیادی ترجیحات ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) اور ماحولیاتی تبدیلی کے مقاصد کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی کو مرکزی حیثیت دی جانی چاہیے۔ ان کے مطابق پائیدار ترقی کے لیے مالی معاونت میں 3 سے 4 کھرب ڈالرز جبکہ ماحولیاتی تبدیلی کے لیے 1.5 کھرب ڈالرز کا خلا موجود ہے، جسے پورا کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو مالی امداد، گرانٹس، اور رعایتی مالیات کی فراہمی پر زور دیا اور کہا کہ تجارت ترقی پذیر ممالک کی ترقی کا اہم ذریعہ ہے۔ منیر اکرم نے ترقی پذیر ممالک کی برآمدات کے لیے نئی منڈیوں کے قیام اور تجارتی تحفظ پسندی کے خاتمے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

پاکستانی مندوب نے مصنوعی ذہانت تک ترقی پذیر ممالک کی رسائی میں موجود رکاوٹوں کو ختم کرنے اور کیے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوتھی ایف ایف ڈی کانفرنس میں ان نکات کو ترجیح دی جائے گی تاکہ ترقی پذیر ممالک کے حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب