اتوار, فروری 9, 2025

آئی ایم ایف کا پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کا مطالبہ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کی خواہش رکھتا ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے بیل آؤٹ پیکیج کی تمام شرائط کو پورا کرنے کے لیے پرامید ہے، اور گزشتہ دو سالوں کی نسبت پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے۔

محمد اورنگزیب نے اس بات کا ذکر کیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی معیشت کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، اور انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ میں اپ گریڈ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں مزید بہتری کی توقع ہے اور سنگل بی کیٹیگری کا ہدف ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا، اور اس دوران ٹیکس بیس میں اضافے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کا ہدف ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 10 سے 10.3 فیصد تک بڑھانا ہے، اور اس کے حصول کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ بینچ مارک حاصل ہونے سے پاکستان کی مالی صورتحال مزید مستحکم ہوگی، اور اس سے پائیدار معاشی ترقی کی بنیاد رکھی جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو اپنی معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور معیشت کو برآمدات کے ذریعے ترقی دینے کا ارادہ ہے۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان چینی مارکیٹ میں پہلے پانڈا بانڈ کے اجراء کی تیاری کر رہا ہے، جس سے 25 کروڑ ڈالر حاصل کرنے کی امید ہے۔ ان کے مطابق یہ فنڈز اگلے 6 سے 9 ماہ میں پاکستان کو مل سکتے ہیں، اور اس مالی سال کے دوران معیشت کی شرح نمو 3.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ سے مزید فنڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہو گا، جو ملک کی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب