جمعرات, فروری 13, 2025

آئندہ ہفتہ عافیہ صدیقی کیس کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی۔ کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل دوسری عدالت میں ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ وزیرِ اعظم پاکستان کے امریکی صدر کو بھیجے گئے خط کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا، اور نہ ہی امریکا سے یہ تصدیق کی گئی ہے کہ خط وصول کیا گیا یا نہیں۔ اس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق آئندہ ہفتہ بہت اہم ہے اور وزارتِ خارجہ کو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے مکمل تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ عدالت نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم کے بیرونِ ملک دوروں کی تفصیلات 20 دسمبر تک فراہم کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن وزارتِ خارجہ کی طرف سے اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں فراہم کی گئیں۔

نمائندہ وزارتِ خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری خارجہ اس وقت چین میں موجود ہیں، اس لیے وہ وزیرِ اعظم کے بیرونِ ملک دوروں کی تفصیلات نہیں دے سکے۔ عدالت نے وزارتِ خارجہ کو یہ تفصیلات اگلے ہفتے تک فراہم کرنے کے لیے مزید وقت دے دیا۔

عمران شفیق نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکا پہنچ چکی ہیں، تاہم ان کی تاحال امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ اس پر عدالت نے وزارتِ خارجہ کو حکم دیا کہ وہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات امریکا میں پاکستانی سفیر سے یقینی بنائے۔

یہ کیس پاکستان میں عافیہ صدیقی کی رہائی اور ان کی وطن واپسی کے حوالے سے اہم قانونی اور سیاسی پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب