جمعرات, فروری 13, 2025

پی ٹی آئی نے مذاکرات کے حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا: مولانا فضل الرحمٰن کا شکوہ

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مذاکرات کے معاملے میں انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں تمام مسائل قومی اتفاق رائے کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی سطح پر مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی کی جا چکی ہے اور صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مدارس کو رجسٹریشن میں ریلیف دیا گیا ہے، جس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

وزیرِ داخلہ محسن نقوی کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ یہ ملاقات ذاتی نوعیت کی تھی اور وہ خود وزیرِ داخلہ کو اپنے گھر آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کچھ مدارس کو اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے خالد مقبول کو بھی عزت کی نگاہ سے دیکھا اور کہا کہ وہ میرے لیے قابلِ احترام ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ خالد مقبول ایکٹ کو سمجھنے کے لیے ان کے گھر آئے تھے، جہاں وہ وزیرِ تعلیم ہونے کے باوجود زیرِ تعلیم تھے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی شکایت اپنے ہم وطن سیاستدانوں سے ہے، جو جمہوریت، آئین اور اصولوں پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں اور صرف اپنے اقتدار کے پیچھے دوڑتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے حقائق سامنے آنے چاہئیں، اور ہمیں ملک کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب