اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دسمبر 2025 کی ورکرز ترسیلات پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات سے متعلق اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، دسمبر 2024 میں پاکستانیوں نے 3.07 ارب ڈالرز وطن بھیجے، جو کہ دسمبر 2023 کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب سے پاکستانیوں نے 77 کروڑ ڈالرز، عرب امارات سے 63 کروڑ ڈالرز، برطانیہ سے 45 کروڑ ڈالرز، یورپ سے 36 کروڑ ڈالرز، اور امریکا سے 28 کروڑ ڈالرز بھیجے۔ یہ اعداد و شمار پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہیں، کیونکہ ان ترسیلات سے ملک میں زرِ مبادلہ کی صورتحال مستحکم ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 33 فیصد زائد رقوم وطن بھیجی ہیں۔ اس دوران مجموعی ترسیلات کی مالیت 17 ارب 84 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئی ہے، جو کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، بیرونِ ملک پاکستانیوں کی یہ ترسیلات ملک کی اقتصادی حالت کو مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہیں اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی مالی اصلاحات کا بھی اس میں اہم کردار ہے۔ اس سے پاکستانی معیشت میں مزید استحکام کی توقع کی جارہی ہے، جس سے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو تقویت ملے گی۔
ترسیلات کی یہ شرح اس بات کا غماز ہے کہ پاکستانیوں کی عالمی سطح پر موجودگی اور ان کی مالی معاونت ملک کے معاشی بحرانوں سے نمٹنے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔