جنوبی افریقا کے وزیرِ کھیل گیٹن میکنزی نے چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کے زیر اثر افغانستان میں خواتین کے کھیلوں پر پابندیاں اور 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد افغان خواتین کرکٹ ٹیم کا خاتمہ ایک غیر انسانی عمل ہے، جس کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔
اس سے قبل انگلینڈ کے 160 ارکانِ پارلیمنٹ نے بھی افغانستان کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ ان ارکانِ پارلیمنٹ نے انگلش کرکٹ بورڈ کو ایک خط لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ 26 فروری کو افغانستان کے خلاف گروپ میچ کھیلنے سے انکار کرنا چاہیے، اور ای سی بی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ افغان خواتین کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ افغانستان کے ساتھ میچ کا بائیکاٹ ظلم کے خلاف عدم برداشت کا واضح پیغام ہوگا۔
اب جنوبی افریقہ میں بھی یہی مطالبہ سامنے آیا ہے، جہاں وزیرِ کھیل نے طالبان حکومت کی طرف سے خواتین کے کھیلوں پر لگائی گئی پابندیوں اور خواتین کرکٹ ٹیم کے خاتمے کو بنیاد بنا کر اپنی ٹیم پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے خلاف آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچ کا بائیکاٹ کرے۔ جنوبی افریقا اور افغانستان کے درمیان یہ میچ 21 فروری کو کراچی میں شیڈول ہے۔
چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے شروع ہو گی اور ایونٹ کا فائنل میچ 9 مارچ کو شیڈول ہے۔ اس ایونٹ کے دوران، دنیا بھر میں خواتین کے کھیلوں کے حوالے سے مختلف اہم موضوعات پر بات چیت جاری ہے، جن میں افغانستان کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات بھی شامل ہیں۔