اسلام آباد (ایجنسیاں) – عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کا حکومتی خواب ایک اور رکاوٹ کا شکار ہو گیا، کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی بلوں میں سیلز ٹیکس میں کمی کی حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے سیلز ٹیکس میں کمی پر رائے مانگی تھی تاکہ عوام کو بجلی کے بلوں میں کچھ ریلیف دیا جا سکے، تاہم آئی ایم ایف نے اس تجویز کو رد کر دیا۔
آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت کسی بھی نئے ٹیکس میں چھوٹ فراہم نہیں کی جا سکتی۔ عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں کمی سے حکومت کے مقرر کردہ ٹیکس اہداف کو پورا کرنا مشکل ہو جائے گا، جس سے ملک کی مالی پوزیشن مزید متاثر ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کی اس رائے کے بعد حکومت کو اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنا پڑے گا، خاص طور پر اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ ملک کے مالیاتی اہداف کے حصول کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
اس صورتحال نے عوام کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی امیدوں کو مزید دھچکا پہنچایا ہے، جس کے باعث حکومت کو عالمی مالیاتی ادارے کی سخت شرائط کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اقتصادی فیصلوں پر دوبارہ غور کرنا پڑے گا۔