پیر, فروری 10, 2025

قطر سے آئے ایک شخص نے پاکستانی اداکارہ ریما خان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کروا دیا۔

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریما خان کے خلاف ایک قطر سے آئے شخص نے فراڈ کا مقدمہ درج کروا دیا ہے۔ شاہد رفیق نامی شخص نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2009 میں وہ قطر سے لاہور آیا تھا تاکہ جائیداد خرید سکے، جہاں اس کی ملاقات ریما خان کی بہن مائرہ خان سے ہوئی جو ایک رئیلٹر کے طور پر کام کر رہی تھیں۔

شاہد رفیق کے مطابق، مائرہ خان نے اس سے پوچھا کہ وہ اپنی رقم کا کیا ارادہ رکھتا ہے، اور پھر اسے مختلف پلاٹس دکھائے۔ جب اس نے ایک پلاٹ خریدنے کی بات کی، تو مائرہ خان نے اسے بتایا کہ ان کی بہن، ریما خان، ایک فلم “لوو میں گم” بنا رہی ہیں، اور اگر وہ اپنی رقم کو 5 سے 6 مہینوں کے لیے 50 سے 60 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے طور پر لگائیں، تو اسے منافع حاصل ہوگا۔

شاہد رفیق نے اس پیشکش پر رضامندی ظاہر کی اور بعد میں ریما خان سے ملاقات کی۔ اس کے بعد، اس نے اپنی رقم فلم کے پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کے طور پر منتقل کی۔ تاہم، بعد میں ریما خان کی بہن نے مزید رقم کا تقاضا کیا، اور شاہد رفیق کو ملائیشیا میں بھی مدعو کیا، جہاں فلم کی شوٹنگ ہو رہی تھی۔ وہاں وہ 20 سے 25 دن کاسٹ کے ساتھ ہوٹل میں رہا، لیکن شوٹنگ کے بعد بھی اس سے مزید پیسوں کا مطالبہ کیا گیا۔

شاہد رفیق کے مطابق، ریما خان نے پیسوں کی واپسی کے بجائے اس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس کے ثبوت اور بینک اسٹیٹمنٹ موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب اس نے رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا تو ریما خان نے اس پر 20 کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ کر دیا۔ تاہم، سول کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جج نے فیصلہ دیا کہ ریما خان نے اس کے ساتھ 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کا فراڈ کیا۔

شاہد رفیق کا کہنا ہے کہ ریما خان سول اور سیشن کورٹ میں کیس ہار چکی ہیں اور اب ہائی کورٹ میں اسٹے آرڈر حاصل کر لیا ہے۔ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ ہائی کورٹ میں بھی یہ کیس جیت جائیں گے۔ اس معاملے میں مزید پیشرفت کے لیے ریما خان کو عدالت نے طلب کیا ہے، مگر وہ اب تک مہلت طلب کر رہی ہیں۔

اس خبر کی تفصیلات پاکستان خبر کے یوٹیوب چینل پر دی گئی ہیں، جہاں شاہد رفیق نے اپنا موقف پیش کیا اور اس مقدمے کی مزید تفصیلات فراہم کیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب