جمعرات, فروری 13, 2025

31 جنوری تک مذاکرات کے لیے تیار ہیں: شوکت یوسف زئی

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ حکومت میں آدھے وزراء مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہیں، جب کہ دوسرے آدھے ان کوششوں کو سبوتاژ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ جیو نیوز کے مارننگ شو “جیو پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسف زئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے حوالے سے پارٹی اور بانی پی ٹی آئی کی بے خوفی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس فیصلے سے پی ٹی آئی کی قیادت میں کوئی خوف نہیں ہے۔

انہوں نے اس کیس کے حوالے سے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ ابھی سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پڑے ہوئے ہیں۔ شوکت یوسف زئی نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کے لیے 31 جنوری تک انتظار کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اگر 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر کمیشن کے معاملے پر پیش رفت نہ ہوئی تو مذاکرات کا سلسلہ ختم ہو جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں تاکہ ملک میں استحکام قائم ہو، لیکن اگر قانون کی حکمرانی اور انصاف نہ ہو تو احتجاج کے سوا کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔ انہوں نے حکومت کے قرضوں کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر 27 ہزار ارب روپے کے قرضے جو آئی پی پیز کے لیے لیے جا رہے ہیں، اور کہا کہ مارچ میں یہ مسئلہ دوبارہ سامنے آئے گا۔

شوکت یوسف زئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد پارٹی کی حکمتِ عملی کے بارے میں بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ابھی تک پارٹی نے اس حوالے سے کوئی واضح گائیڈ لائن نہیں دی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب