پیر, مئی 12, 2025

حماس نے اسرائیل کی عبوری جنگ بندی کی پیش کش مسترد کر دی، جامع معاہدے کا مطالبہ

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی جانب سے پیش کی گئی عبوری جنگ بندی کی پیش کش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ اب صرف ایک جامع معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تنظیم کا مقصد غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ، قیدیوں کا تبادلہ، اور غزہ کی تعمیر نو پر مبنی معاہدہ ہے۔

خلیل الحیا، جو حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ بھی ہیں، نے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ جزوی معاہدے صرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس ایسی کسی حکمت عملی کا حصہ نہیں بنے گی جو جنگ، تباہی اور بھوک کو مزید بڑھا سکے۔

اسی دوران، غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس کے مشرقی علاقے بنی سہیلہ میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد شہید ہو گئے ہیں، جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ برکا خاندان کی رہائشگاہ اور اس کے قریب موجود دیگر گھروں کو اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا، جہاں سے لاشیں اور زخمیوں کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا۔

اس کے علاوہ، ایک روز قبل اسرائیلی حملوں میں مزید 40 فلسطینیوں کی شہادت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ حملے اس وقت ہوئے جب اسرائیل نے غزہ کے مختلف حصوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں، جس سے علاقے میں مزید تباہی اور جانی نقصان ہوا۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور تنازعات میں ابھی تک کسی قسم کی کمی نہیں آئی ہے، اور دونوں طرف سے مزید حملے جاری ہیں۔

اس صورتحال میں بین الاقوامی سطح پر اس بات کی تشویش بڑھ گئی ہے کہ کیا یہ جنگ مزید پھیل جائے گی یا اس کا کوئی سیاسی حل نکل سکے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب