اسلام آباد – پاکستانی سائبر فورسز نے بھارت کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر سائبر حملہ کرتے ہوئے کرناٹک ریاست میں واقع 235 قابل تجدید توانائی کے مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں ریاست بھر میں شمسی اور ہوائی توانائی سے چلنے والے تمام گرڈز مکمل طور پر معطل ہو گئے ہیں۔
حملے کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق، پاکستانی سائبر فورسز نے رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ لمیٹڈ سمیت متعدد اہم توانائی مراکز کو نشانہ بنایا۔ حملے میں SPV KODANGAL MUKARTIHAL، SUZLON HONNALI، HARKANALU WIND ITAGI، اور دیگر اہم پاور اسٹیشنز شامل ہیں، جن کی وجہ سے بھارت کو توانائی کے شعبے میں شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بھارت کی جانب سے ردعمل
بھارتی حکام نے حملے کے بعد سائبر سکیورٹی کے لیے ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ یشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (NCERT) نے عوام کو مشتبہ لنکس، ای میلز اور پیغامات سے بچنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ساتھ ہی تمام سرکاری اور نجی اداروں کو اپنے سسٹمز کو اپ ڈیٹ رکھنے اور مضبوط سائبر حفاظتی اقدامات اپنانے کی تلقین کی گئی ہے۔
پاکستان کا موقف
پاکستان کی جانب سے یہ حملہ بھارتی جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی فوج نے پاکستان پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنے دفاعی اور سائبر محاذ پر ردعمل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
عالمی ردعمل
بین الاقوامی مبصرین نے اس حملے کو خطے میں سائبر جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان سائبر جنگ کے نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔
پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ دوسری جانب، بھارت کے لیے یہ حملہ اس کے سائبر دفاعی نظام کی کمزوریوں کو بے نقاب کرنے والا ثابت ہوا ہے۔