لاہور – وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو ملک کی تمام اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے کی گئی جوابی فوجی کارروائی ‘آپریشن بنیان مرصوص’ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد حسین مگسی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شافاعت حسین سے رابطہ کیا۔
وزیراعظم نے سیاسی قیادت کو بتایا کہ پاکستانی افواج نے بھارتی جارحیت کا “مربوط، پرزور اور طاقتور” جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “بھارت نے پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، لیکن ہم نے انتہائی تحمل سے کام لیا۔ پہلگام واقعے کے بعد ہم نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جو بھارت نے مسترد کر دیا۔ آج صبح بھارت نے دوبارہ نور خان ایئر بیس سمیت دیگر مقامات پر حملہ کیا جس میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔”
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی افواج نے بھارت کی ان پے درپے کارروائیوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے انہیں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جن سے پاکستان پر حملے کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ “آج ہم نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور بے گناہ شہریوں کے خون کا بدلہ لے لیا ہے۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے۔”
تمام سیاسی رہنماؤں نے پاک فوج کے جوانوں کی بہادری، تدبر اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کو قوم کی یکجہتی اور تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پاکستانی افواج کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔ وزیراعظم نے سیاسی قیادت کے یکجہتی کے اظہار پر شکریہ ادا کیا۔
یہ رابطہ اس وقت کیا گیا جب پاکستانی افواج نے بھارت کی جارحیت کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کے تحت بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔