جمعرات, مئی 1, 2025

بھارتی سپریم کورٹ کا اردو کے حق میں تاریخی فیصلہ — سائن بورڈز پر زبان کی آزادی برقرار

نئی دہلی — بھارتی سپریم کورٹ نے مہاراشٹرا کی میونسپل کونسلوں کے سائن بورڈز پر اردو زبان کے استعمال کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اردو کے حق میں ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا کہ اردو زبان کا بورڈز پر استعمال قانون کے عین مطابق ہے اور اس پر اعتراض کی کوئی بنیاد نہیں بنتی۔

یہ درخواست ایک خاتون کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ریاست مہاراشٹرا کے سرکاری سائن بورڈز پر صرف مراٹھی زبان کا استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ریاست کی سرکاری زبان ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے دوران سماعت اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی علاقے میں اردو بولنے والی آبادی موجود ہو تو سائن بورڈز پر اردو کا استعمال بالکل جائز اور منطقی عمل ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے اردو زبان کی اہمیت اور اس کی ثقافتی جڑوں پر بھی روشنی ڈالی۔ بینچ نے واضح کیا کہ اردو بھارت کی اپنی زبان ہے، یہ کوئی غیر ملکی زبان نہیں بلکہ اسی سرزمین پر پروان چڑھی، یہیں پیدا ہوئی اور عوام کے درمیان موثر رابطے کا ذریعہ بنی۔ عدالت نے کہا، “اردو سے دوستی کریں، یہ آپ کی اپنی زبان ہے۔”

یاد رہے کہ اس سے قبل ممبئی ہائی کورٹ نے بھی درخواست گزار کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے اردو زبان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ سپریم کورٹ نے اسی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بار پھر اس بات کی توثیق کی کہ لسانی تنوع بھارت کی خوبصورتی ہے اور اردو زبان ملک کی تہذیبی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔

عدالت کے اس فیصلے کو لسانی رواداری اور قومی یکجہتی کے حوالے سے ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے، جو بھارت جیسے کثیراللسانی ملک میں تمام زبانوں کی مساوی اہمیت اور قبولیت کی یاد دہانی کراتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب