پنجاب میں مریم نواز کی قیادت میں شروع ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ حکومت نے ایک سال کے دوران متعدد پروگرامز کا آغاز کیا ہے، جن کا مقصد عوامی ترقی، معاشی استحکام، اور سیاسی فائدہ حاصل کرنا بتایا جا رہا ہے۔ تاہم، ان منصوبوں کی حقیقت اور عوامی پذیرائی کے حوالے سے مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔
مریم نواز کا ایجنڈا
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے سیاسی دور کے آغاز میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا، جن میں “ستھرا پنجاب”، “رمضان نگہبان پیکج”، “ہونہار سکالرشپ پروگرام”، اور “کسانوں کے لیے مختلف اسکیمیں” شامل ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد عوامی مشکلات کو حل کرنا اور ان کے لیے ترقی کی راہیں ہموار کرنا تھا۔
1. ستھرا پنجاب:
یہ منصوبہ پنجاب کے شہروں اور دیہی علاقوں میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اس پیکج کا مقصد گندگی اور آلودگی سے پاک ماحول فراہم کرنا تھا۔ اگرچہ یہ منصوبہ ایک اہم ضرورت ہے، مگر اس کی کامیابی اور اثرات پر اب تک واضح اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ کئی شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کی علاقے میں صفائی کی صورتحال میں زیادہ فرق نہیں آیا۔
2. رمضان نگہبان پیکج:
یہ پیکج رمضان کے مہینے میں عوام کو ضروری اشیاء کی فراہمی اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ تاہم، اس پیکج کی کامیابی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں، خاص طور پر جب رمضان میں اشیاء کی قیمتیں معمول سے زیادہ دیکھنے کو ملیں۔
3. ہونہار سکالرشپ پروگرام:
مریم نواز کی حکومت نے نوجوانوں کے لیے مختلف تعلیمی سکالرشپ فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ پروگرام تعلیم کے شعبے میں ایک اہم قدم تھا، مگر اس کے اثرات کمزور ہیں، کیونکہ یہ سکالرشپ زیادہ تر شہروں تک ہی محدود رہیں اور دیہی علاقوں کے طلباء تک اس کا فائدہ نہیں پہنچا۔
4. کسانوں کے لیے اسکیمیں:
پنجاب کی دیہی معیشت کا انحصار زیادہ تر زراعت پر ہے، اور حکومت نے کسانوں کے لیے مختلف امدادی پیکجز بھی شروع کیے۔ ان پیکجز میں مالی امداد، کسان کارڈز، آبیانہ اور ٹیکس میں چھوٹ شامل تھی۔ تاہم، کئی کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ اسکیمیں ان کی مشکلات کا مکمل حل نہیں دے سکی ہیں، خاص طور پر چھوٹے کسانوں کو ان کا زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔
عوامی پذیرائی اور سیاسی فائدہ
مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت کے ان منصوبوں کو عوامی پذیرائی ملنے کے حوالے سے مختلف آراء ہیں۔ کچھ لوگ ان منصوبوں کو عوامی بھلاائی کے لیے اہم سمجھتے ہیں، جبکہ دوسروں کا خیال ہے کہ ان منصوبوں کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا تھا۔
کچھ کسانوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے ان کی زندگیوں میں کوئی نمایاں تبدیلی نہیں آئی۔ “دھی رانی پروگرام” اور جنوبی پنجاب کی خواتین کے لیے گائے بھینس دینے کی اسکیموں کو مثبت ردعمل ملا، مگر ان کے اثرات محدود نظر آتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مہنگائی اور زرعی مشکلات کا حل ان منصوبوں میں نظر نہیں آ رہا۔
سیاسی فائدہ یا صرف دعوے؟
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی حکومت کے یہ منصوبے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے شروع کیے گئے ہیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جہاں عوامی حمایت حاصل کرنا اہم ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد پنجاب کے دیہی اور شہری عوام کو حکومت کے ساتھ جوڑنا اور آئندہ انتخابات کے لیے اپنی پوزیشن مضبوط کرنا بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب، حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ منصوبے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں، اور ان کے ذریعے معیشت کی ترقی اور معاشرتی بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
نتیجہ
مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت کے منصوبوں کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ حکومت نے عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، مگر ان کی کامیابی اور اثرات پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ عوامی سطح پر ان منصوبوں کی پذیرائی ملے یا نہ ملے، ان کا سیاسی فائدہ پنجاب میں حکومت کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔ وقت بتائے گا کہ یہ منصوبے پنجاب کے عوام کی زندگی میں کس حد تک تبدیلی لا پاتے ہیں۔