ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

سیوریج کے نمونوں سے لاہور اور راولپنڈی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور راولپنڈی میں حالیہ سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی نے عوامی صحت کے حوالے سے تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ انسداد پولیو پروگرام کے انچارج خضر افضال نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لاہور کے مختلف علاقوں، بشمول گلشن راوی، آؤٹ فال روڈ، اور محمود بوٹی میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، راولپنڈی کے صفدرہ آباد اور سرائے کلاں کے سیوریج نمونوں میں بھی اسی وائرس کی موجودگی ملی ہے۔

یہ صورتحال عوامی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، خاص طور پر بچوں کے لیے، جو پولیو کے مہلک اثرات سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ پولیو ایک متعدی بیماری ہے جو مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کر سکتی ہے اور شدید جسمانی معذوری کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ویکسی نیشن انتہائی ضروری ہے، اور حکومت نے حالیہ برسوں میں اس بیماری کے خلاف مختلف مہمات چلائی ہیں۔

اس نئے انکشاف نے حکام کو متحرک کر دیا ہے، اور وہ جلد از جلد اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ مقامی حکومتیں اور صحت کے ادارے عوامی آگاہی مہمات شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو پولیو کے خطرات سے آگاہ کیا جا سکے اور انہیں ویکسینیشن کے فوائد سمجھائے جا سکیں۔

مزید برآں، یہ واقعہ اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ صفائی اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کی ضرورت ہے۔ صحت عامہ کی خدمات کو مضبوط کرنے اور عوامی آگاہی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس خطرناک بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ اگرچہ ویکسی نیشن ایک مؤثر حل ہے، لیکن کمیونٹی کی شرکت اور تعاون بھی اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے خلاف ویکسین لگوائیں اور صحت کے حوالے سے جاری مہمات میں بھرپور تعاون کریں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب