جمعرات, فروری 13, 2025

پنٹاگون کی جانب سے 824 ارب ڈالرز کا حساب دینے میں ناکامی، حکومتی تحقیق کا مطالبہ

امریکی محکمہ دفاع “پنٹاگون” نے ساتویں مرتبہ اپنے اخراجات کا حساب رکھنے اور ان کی جانچ پڑتال کے لیے کرائے گئے آڈٹ میں 824 ارب ڈالرز کے اخراجات کا حساب دینے میں ناکامی کا سامنا کیا ہے۔ آڈیٹرز پنٹاگون کے کھاتوں کے متعلق قابل اعتماد معلومات حاصل کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ نہیں کیا جا سکا کہ آیا مالیاتی ریکارڈ درست تھے یا نہیں۔ یہ صورت حال “Disclaimer of Opinion” کہلاتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ آڈیٹرز مالی ریکارڈ پر کوئی رائے نہیں دے سکے۔

پنٹاگون کے حکام نے اس ناکامی کے باوجود امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے مالی مسائل کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں اور مستقبل میں مالی شفافیت میں بہتری آئے گی۔ اس آڈٹ کے دوران، پنٹاگون کے 28 اداروں کا علیحدہ علیحدہ آڈٹ کیا گیا تھا، مگر ابھی تک کوئی بھی آڈٹ مکمل یا پاس نہیں ہو سکا۔

یہ آڈٹ 2018ء سے لازمی قرار دیا گیا تھا، تاہم اس وقت سے اب تک پنٹاگون کا ایک بھی آڈٹ کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ حکام نے 2028 تک مکمل اور شفاف آڈٹ کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کا مقصد محکمہ دفاع کے مالیاتی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کو درست اور شفاف بنانا ہے۔

ایک بڑا چیلنج وہ سسٹمز ہیں جنہیں محکمہ دفاع استعمال کرتا ہے، اور ان کا مکمل حساب کتاب رکھنا خاصا پیچیدہ ہے۔ اس کی وجہ سے آڈٹ کا عمل مزید مشکل ہو گیا ہے۔ پنٹاگون کے حکام نے یقین ظاہر کیا ہے کہ وہ مستقبل میں ان مسائل کو حل کر کے اپنے مالی ریکارڈ کی درستگی کو یقینی بنائیں گے۔

اس تمام صورت حال کے باوجود، آڈٹ کے نتائج نے محکمہ دفاع کی مالی شفافیت اور انتظامی سسٹمز پر سوالات اٹھا دیے ہیں، جس کی وجہ سے عوامی سطح پر بھی تحفظات سامنے آ رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب