جمعرات, فروری 13, 2025

“مصر میں 1 ارب روپے کی تنخواہ، پھر بھی کوئی نوکری کے لیے کیوں نہیں آ رہا؟”

مصر میں ایک منفرد اور پُرکشش نوکری خالی ہے، جس کی سالانہ تنخواہ کروڑوں روپے ہے، لیکن اس کے باوجود کوئی بھی اس ملازمت کے لیے درخواست دینے میں دلچسپی نہیں لے رہا۔ اس نوکری کا تعلق مصر کے شہر اسکندریہ کے لائٹ ہاؤس سے ہے، جو دنیا کے سات عجائب میں شمار ہوتا ہے اور ایک تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔

یہ ملازمت لائٹ ہاؤس کیپر کی ہے، جس کی اہم ذمہ داریوں میں لائٹ ہاؤس کی روشنی کو چلانا اور بند کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، اس فرد کو رات کے وقت ساحل کی جانب آنے اور جانے والے بحری جہازوں کو روشنی فراہم کر کے ان کا راستہ دکھانا، ان کی نگرانی کرنا اور انہیں خطرناک چٹانوں سے محفوظ رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس شاندار نوکری کے لیے سالانہ 3.6 ملین ڈالرز (تقریباً 1 ارب پاکستانی روپے) کی پیشکش کی جا رہی ہے، جو اسے دنیا کی سب سے زیادہ تنخواہ دینے والی ملازمت بناتی ہے۔

تاہم، اس کے باوجود اس پوزیشن کے لیے کسی بھی امیدوار نے درخواست نہیں دی۔ رپورٹوں کے مطابق، اس نوکری کے لیے درخواست دہندگان کی کمی کی سب سے بڑی وجہ تنہائی، سخت موسمی حالات اور فوری مدد کی کمی ہے۔ اس کام کی نوعیت اور اس کے مقام کی دوری کے سبب یہ نوکری ہر کسی کے لیے موزوں نہیں ہے، جس کی وجہ سے یہ پوزیشن خالی پڑی ہوئی ہے۔

اس پُرکشش ملازمت کے باوجود، جس میں دنیا کی سب سے بڑی تنخواہ کی پیشکش کی جا رہی ہے، کوئی بھی شخص اس نوکری کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اس صورتحال سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی فوائد کے باوجود، ایک ایسی نوکری جس میں تنہائی اور سخت حالات ہوں، بہت کم افراد کو پسند آتی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب