امریکا کے وسطی اور مشرقی علاقوں میں شدید برفانی طوفان نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں مختلف واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔ برفانی طوفان کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں، جبکہ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
نیشنل ویدر سروس کے مطابق مونٹانا اور نارتھ ڈکوٹا میں درجہ حرارت منفی 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے، جو ان علاقوں کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہو سکتا ہے۔ شدید سردی کے ساتھ تیز ہوائیں بھی چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
کینٹکی کے گورنر نے تصدیق کی ہے کہ ریاست میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ویسٹ ورجینیا اور جارجیا میں بھی ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ کئی افراد لاپتہ ہیں اور امدادی ٹیمیں انہیں تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
متعدد ریاستوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے، اور مقامی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1,000 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، جبکہ برفانی طوفان کے باعث ویسٹ ورجینیا، پنسلوانیا اور میری لینڈ میں 50 ہزار سے زائد گھروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید برف باری اور شدید سردی کی لہر متوقع ہے، جس کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔