وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر جا کر ان سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمٰن کی صحت کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے کردار کو سراہا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ خاص طور پر خیبر پختونخوا اور ضلع کُرم میں قیامِ امن کے اقدامات پر گفتگو ہوئی۔ دونوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ امدادی اشیاء کے قافلے پاراچنار تک پہنچ رہے ہیں، جو علاقے میں عوامی ریلیف کے لیے اہم پیشرفت ہے۔
محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ کُرم میں امن قائم رکھنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بعض عناصر نے جان بوجھ کر کُرم کے مسئلے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی، لیکن گرینڈ جرگے کی مخلصانہ کوششوں سے صورتحال میں بہتری آئی ہے، جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ان کی دیرینہ قربت ہے اور وہ پاکستان کی سیاست میں ان کے تعمیری کردار کو قابلِ تحسین سمجھتے ہیں۔
یہ ملاقات نہ صرف خیریت دریافت کرنے کا موقع تھی بلکہ اہم قومی اور علاقائی مسائل پر رہنماؤں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ایک کاوش بھی تھی۔