جمعہ, فروری 14, 2025

حکومت این آر او کی سیاست چھوڑ کر عوامی مسائل پر توجہ دے: شوکت یوسفزئی

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ این آر او کی سیاست کو ختم کر دینا چاہیے کیونکہ اس وقت کوئی بھی این آر او کی درخواست نہیں کر رہا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے وضاحت دی کہ پی ٹی آئی کے بانی اور چیئرمین عمران خان نہ تو نتھیا گلی، بنی گالہ، یا ملک سے باہر جا رہے ہیں، بلکہ وہ اپنے تمام قانونی معاملات عدالتوں میں لڑ کر حل کریں گے۔

شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ 2022ء سے اب تک ملک پر 27 ہزار ارب روپے کا قرضہ چڑھ چکا ہے، جس پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک قرضوں پر چل سکتا ہے؟ کیا پاکستان کی ترقی قرضوں پر منحصر ہو گی؟

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے پہلے سیاسی استحکام لانا ضروری ہے کیونکہ موجودہ حالات میں ملک میں سرمایہ کاری رک چکی ہے۔ وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب پر الزام لگایا کہ وہ سرکاری تقریبات میں پی ٹی آئی کی کردار کشی کرتے ہیں، جس سے ملکی سیاست پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے کراچی کی موجودہ صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شہرِ قائد تباہی کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں لوگ اپنی موبائل فونز یا موٹر سائیکلوں کے ساتھ باہر نہیں نکل سکتے، کیونکہ یہاں قتل و غارت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ شوکت یوسفزئی کے مطابق، کے پی حکومت نے نگراں دور کے بعد 3 ماہ کی تنخواہیں ادا کیں اور 3 ماہ کی ریزرو بھی فراہم کیں۔ اس کے علاوہ، کے پی حکومت نے صحت کارڈ کے لیے 20 ارب روپے جاری کیے اور 30 ارب روپے قرض واپسی فنڈ میں منتقل کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی حکومت نے 40 ارب روپے پنشن فنڈ میں بھی منتقل کیے ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے مطالبہ کیا کہ ملک میں جلد سیاسی استحکام لایا جائے تاکہ معاشی اور سماجی مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب