اسلام آباد (ایجنسیاں) – وفاقی حکومت کے بعد، جے یو آئی نے صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کے لیے ایک اہم بل کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ اس بل کے مطابق، دینی مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے نیا قانون بنایا جائے گا، جس کا نام “صوبہ سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2025” رکھا گیا ہے۔
بل میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ وہ مدارس جو پہلے سے رجسٹرڈ نہیں ہیں، انہیں 6 ماہ کے اندر رجسٹریشن کرانی ہوگی۔ اس کے علاوہ، وہ مدارس جو وفاقی سطح پر پہلے سے رجسٹرڈ ہیں، انہیں دوبارہ صوبے میں رجسٹریشن کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ غیر رجسٹرڈ مدارس وزارتِ تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ رجسٹریشن کروا سکیں گے، اور اگر کسی مدرسے کے ایک سے زیادہ کیمپس ہیں تو صرف ایک ہی رجسٹریشن کی جائے گی۔
اس بل کے مطابق، تمام مدارس اپنی مالی آڈٹ رپورٹس جمع کرائیں گے، اور انہیں اس بات کی یقین دہانی کرنی ہوگی کہ وہ کوئی ایسا لٹریچر نہیں پڑھا رہے جو عسکریت پسندی یا مذہبی منافرت کو فروغ دیتا ہو۔ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی مدرسہ فرقہ واریت کو پھیلانے کی اجازت نہیں دے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 2024 پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد دینی مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانون کا حصہ بن گیا تھا۔ اس بل کی منظوری کے بعد، مدارس کی رجسٹریشن اور ان کے انتظامی امور کی نگرانی مزید مضبوط ہوگی، تاکہ یہ ادارے اپنے تعلیمی معیار کو بہتر بنا سکیں اور کوئی بھی غیر قانونی یا شدت پسند سرگرمیاں نہیں ہوں گی۔