جمعہ, فروری 14, 2025

سعودی عرب نے اسرائیلی نقشے کو کیوں مسترد کیا؟

سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے جاری کردہ متنازع “گریٹر اسرائیل” کے نقشے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے ان نقشوں کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکام کے عزائم کی مذمت کی ہے۔

وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق، ان نقشوں میں بعض عرب ممالک کے علاقوں کو اسرائیل کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور ریاستوں کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف خطے میں تناؤ کو بڑھاتے ہیں بلکہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو بھی واضح کرتے ہیں۔

سعودی حکام نے اسرائیلی نقشے کو “غاصبانہ ارادوں” کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قبضے کو تقویت دینے اور خطے کی ریاستوں کے حقوق پر حملہ کرنے کے مترادف ہیں۔ وزارت نے ان نقشوں کو انتہا پسندی اور جارحیت کا مظہر قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

سعودی عرب کا مؤقف ہے کہ خطے میں امن کے قیام اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل کو اس کی غیر قانونی حرکتوں سے روکا جائے۔ وزارتِ خارجہ نے زور دیا کہ عالمی برادری اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف سخت اقدامات کرے تاکہ خطے میں استحکام اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بیان سعودی عرب کی مسئلہ فلسطین پر دیرینہ حمایت اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کا تسلسل ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب