ہفتہ, مئی 31, 2025

اٹارنی جنرل: جناح ہاؤس حملے میں غفلت پر فوج کے تین سینئر افسران کو پنشن اور مراعات کے بغیر ریٹائر کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے اپنے دلائل پیش کیے۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جناح ہاؤس پر حملے کے دوران غفلت برتنے پر فوج نے محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے تین اعلیٰ افسران کو پنشن اور دیگر مراعات کے بغیر ریٹائر کر دیا۔ ان افسران میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک بریگیڈیئر اور ایک لیفٹیننٹ کرنل شامل ہیں۔

اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ 14 دیگر افسران کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے، اور اب ان افسران کو آئندہ ترقی نہیں دی جائے گی۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آیا کسی افسر کے خلاف فوجداری کارروائی بھی کی گئی؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ فوجداری کارروائی صرف جرم کے ارتکاب پر ہوتی ہے، جبکہ یہاں محض 9 مئی کے واقعے کو نہ روکنے پر محکمانہ اقدامات کیے گئے ہیں۔

جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ کے مطابق محکمانہ کارروائی کے ساتھ فوجداری سزا بھی لازم ہے، جس پر اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ صرف وہ افسران نشانہ بنے جنہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو اسی ہفتے سنایا

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب