ہفتہ, مئی 31, 2025

بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے لیے کون سا لفظ استعمال کیا؟

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے فالس فلیگ حملے کو جواز بنا کر ورلڈ بینک کی ثالثی میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو “ہیلڈ ان ابیینس” (Held in Abeyance) قرار دیا ہے، جو کہ عالمی قوانین کے تحت دو طرفہ معاہدوں کے لیے استعمال ہونے والا لفظ نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں ایسا کوئی لفظ موجود نہیں ہے، بلکہ معاہدے میں “ٹرمینیشن” (Termination) کا لفظ استعمال کیا گیا ہے، جو کہ باہمی رضامندی سے ہو سکتا ہے۔

پاکستانی حکام نے کہا کہ بھارتی سیکرٹری آبی امور کے خط میں “ہیلڈ ان ابیینس” کا لفظ استعمال کیا گیا ہے، تاہم پاکستان کے مطابق سندھ طاس معاہدہ ابھی تک قائم ہے۔ اس بارے میں مقامی اور عالمی قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔

پاکستانی حکام نے مزید کہا کہ معاہدے کی موجودگی میں بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی کم کیا جا رہا ہے اور اس صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ بھارت کی معاہدے کی خلاف ورزی کے معاملے کو عالمی بینک اور متعلقہ فورمز پر اٹھایا جائے گا۔ اس سلسلے میں نیوٹرل ایکسپرٹ اور ثالثی عدالت بھی فورم ہیں جہاں معاملہ پیش کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو بہانہ بنا کر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا اور پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا جنگی اقدام اٹھایا۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل کرنے کے معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سلامتی کونسل کو بھی اس صورتحال سے آگاہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب