ہفتہ, مئی 31, 2025

بھارت کی آبی جارحیت میں اضافہ، دریائے چناب میں پانی کی آمد میں 29 ہزار 300 کیوسک کی کمی

بھارت کی آبی جارحیت میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کی آمد 29 ہزار 300 کیوسک کم ہو کر صرف 5300 کیوسک رہ گئی ہے۔

واپڈا کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ روز دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 34 ہزار 600 کیوسک تھی، لیکن صرف دو دن میں بھارت نے دریائے چناب میں پانی کی آمد 35 ہزار 600 کیوسک کم کر دی۔

مزید اعداد و شمار کے مطابق، تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 92 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 50 ہزار کیوسک ہے، جبکہ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 44 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 95 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 85 ہزار کیوسک ہے، اور ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 5300 کیوسک ہے۔ نوشہرہ میں دریائے کابل میں پانی کی آمد اور اخراج 37 ہزار 100 کیوسک ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ تربیلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1441.26 فٹ اور ذخیرہ 8 لاکھ 13 ہزار ایکڑ فٹ ہے، جبکہ منگلا میں پانی کی سطح 1136.30 فٹ اور ذخیرہ 12 لاکھ 13 ہزار ایکڑ فٹ ہے، اور چشمہ میں پانی کی سطح 646.70 فٹ اور ذخیرہ 2 لاکھ 1000 ایکڑ فٹ ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔

پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کو غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی، اور کہا کہ اگر بھارت چاہے تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں دیں، لیکن پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے واضح کر دیا کہ بھارت کو کسی بھی مہم جوئی کا ایسا جواب دیا جائے گا جو وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

دوسری جانب بھارت نے پاکستانی سیاستدانوں، حکومتی افسران اور شوبز و اسپورٹس شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کر دیے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب