سابق انڈس واٹر کمشنر شیراز میمن نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی چند گھنٹوں سے زیادہ نہیں روک سکتا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیراز میمن نے بتایا کہ بھارت بگلیہار ڈیم میں محدود مقدار میں پانی ذخیرہ کر سکتا ہے اور گرمیوں کے موسم میں اس کے پاس پانی روکنے کے آپشنز نہایت محدود ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف سردیوں میں، جب پانی کی مقدار کم ہوتی ہے، بھارت کو کچھ حد تک پانی روکنے کی گنجائش ملتی ہے۔
شیراز میمن نے زور دیا کہ بھارت کو بالآخر پانی کے معاملے پر مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا کیونکہ وہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا اقوام متحدہ سے رجوع کرنا بروقت اور اہم فیصلہ ہے تاکہ عالمی برادری کو بھارتی آبی جارحیت سے باخبر رکھا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا امکان کم ہے کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں۔ تاہم، بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے اور ہمیں پانی کے مسئلے پر عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور نیوٹرل ایکسپرٹ سندھ طاس معاہدے کے ضامن ہیں اور ان سے رجوع ضروری ہے۔