اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کے ذمہ دارانہ رویے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو الزامات سے جوڑنے میں مکمل ناکام رہا ہے۔ وزیراعظم نے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو سے ہفتہ کو ہونے والی ملاقات میں یہ بات کہی۔
وزیراعظم نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کی عکاس ہے۔ شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور اس کے خلاف جنگ میں 90,000 سے زائد جانیں اور 152 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کیا ہے۔
وزیراعظم نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور نہ ہی غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستانی پیشکش کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ترکیہ اس معاملے میں مدد کرے تو پاکستان اس کا خیرمقدم کرے گا۔
ترک سفیر نے پاکستان کے موقف کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن کے لیے پرامن حل پر زور دیا۔ انہوں نے کشیدگی کم کرنے اور تحمل سے کام لینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اس وقت اقتصادی استحکام اور ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کے لیے خطے میں امن ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی اور پاکستان اپنے دفاع اور اقتصادی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور پاکستان مسلسل امن کی کوششوں پر زور دے رہا ہے۔ وزیراعظم کے الفاظ میں پاکستان کی پرامن پالیسی اور ذمہ دارانہ رویے کا عزم واضح طور پر نظر آتا ہے۔