لندن: برطانوی ٹیکس حکام نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے، حسن نواز، کے دیوالیہ پن کے خاتمے کی تصدیق کر دی ہے، جس کے بعد وہ دوبارہ قانونی طور پر کاروباری سرگرمیوں اور کمپنی ڈائریکٹرشپ کے اہل ہو گئے ہیں۔
برطانوی ادارے ایچ ایم ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) کے مطابق، حسن نواز کا دیوالیہ پن سرکاری طور پر 29 اپریل 2025 کو ختم ہوا۔ ذرائع کے مطابق دیوالیہ پن کی مقررہ مدت مکمل ہونے اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہ پائے جانے کے بعد ان کا مالی اسٹیٹس بحال کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دو ماہ قبل حسن نواز نے HMRC کو اطلاع دی تھی کہ وہ تقریباً 10 ملین پاؤنڈ کے واجب الادا ٹیکس کی ادائیگی سے قاصر ہونے کے باعث خود کو دیوالیہ قرار دے رہے ہیں۔ تاہم، ان کا موقف تھا کہ انہوں نے اپنی مالی ذمہ داریاں پوری کرنے کی کوشش کی، لیکن HMRC نے مخصوص مدت گزرنے کے باوجود ان پر واجبات عائد کیے۔
برطانوی سرکاری گزٹ میں گزشتہ برس ان کے دیوالیہ پن کی تفصیلات شائع کی گئی تھیں، جس کے بعد میڈیا کے بعض حلقوں نے معاملے کو منفی انداز میں پیش کیا۔ تاہم، متعلقہ برطانوی اداروں کی تفتیش کے دوران حسن نواز کے خلاف کرپشن یا مالی بے ضابطگی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
قانونی ماہرین کے مطابق دیوالیہ پن کی مدت مکمل ہونے کے بعد قرض دار کو پرانے قرضے واپس کرنے کی قانونی پابندی نہیں رہتی، اور اسے دوبارہ مالی سرگرمیوں کی اجازت دی جاتی ہے۔
اس پیش رفت کو حسن نواز کے کاروباری مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اب وہ برطانیہ میں کسی بھی کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے کے مجاز ہوں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مستقبل میں ان کے کاروباری اعتماد کو بحال کرے گا اور سیاسی حلقوں میں بھی نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔