لاہور: پنجاب کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، جہاں روزانہ درجہ حرارت خطرناک حد کو چھو رہا ہے۔ لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور سمیت کئی شہروں میں سورج نے دہکتے انگارے برسانا شروع کر دیے ہیں، جس سے معمولات زندگی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خطے میں موسمی دباؤ بڑھنے کے باعث گرمی کی شدت غیر معمولی ہو چکی ہے۔ لاہور میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ کم سے کم درجہ حرارت بھی 28 ڈگری سے کم نہیں ہو رہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 20 مئی تک گرمی کی یہ لہر برقرار رہنے کا امکان ہے اور درجہ حرارت معمول سے 4 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہو سکتا ہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے شہریوں کو ہیٹ ویو کے ممکنہ خطرات سے خبردار کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گرمی کی حالیہ شدت انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، خصوصاً بزرگوں، بچوں اور بیمار افراد کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
محکمہ صحت اور موسمیات کے ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دن کے گرم ترین اوقات میں دھوپ سے بچیں، ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں، پانی کا وافر استعمال کریں اور خود کو ٹھنڈی جگہوں پر محدود رکھیں۔ گرمی کی موجودہ صورتحال میں اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ بھی رپورٹ ہو رہا ہے۔
بارش کی کوئی پیش گوئی نہ ہونے کے باعث آنے والے دنوں میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ الرٹس پر مکمل توجہ دیں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے محفوظ رہ سکیں۔
