راولپنڈی: خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی ملاقات نہ ہونے دی گئی تو وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی خیبرپختونخوا میں اپنے گھر نہیں جا سکیں گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انہیں عدالت کی جانب سے توہینِ عدالت کے مقدمے میں عمران خان سے ملاقات کی باقاعدہ اجازت ملی ہے، لیکن اس کے باوجود انہیں اڈیالہ جیل کے قریب گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام سرکاری مصروفیات ترک کر کے صرف اس ملاقات کے لیے آئے ہیں، اور اگر روکا گیا تو دوبارہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود انہیں ملاقات کے لیے بلایا تھا، مگر ہر بار ان کو محدود وقت اور اجازت دی جاتی ہے۔ یہ رویہ نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ سیاسی انتقام کی واضح مثال بھی ہے۔
ملاقات کے لیے دیگر پارلیمانی اراکین اور رہنما بھی جیل کے باہر موجود تھے اور انہوں نے اپنے ناموں کا اندراج بھی کروایا، تاہم گنڈاپور کو روکے جانے پر کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ وہ پروٹوکول کے بغیر پیدل جیل کی طرف بڑھنے لگے تو پولیس اہلکاروں نے انہیں روکا، جس پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔
اس بیان کے بعد سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، اور وفاق و صوبے کے درمیان کشیدگی کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔