جمعرات, مئی 29, 2025

غزہ میں اسرائیلی جارحیت: 24 گھنٹوں میں 107 فلسطینی شہید، بچوں اور خواتین کا قتل عام

غزہ – اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں اپنی وحشیانہ کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 107 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جن میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں ایک پناہ گزین اسکول کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 40 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے، جن میں دو صحافی بھی شامل تھے۔

پناہ گزین اسکول پر بمباری

ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ کی ایک مسجد کو خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد قریبی پناہ گزین اسکول پر بمباری کی، جہاں سینکڑوں بے گناہ شہری پناہ لے رہے تھے۔ اس ظالمانہ حملے میں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ اس حملے نے بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کی مذمت کو مزید بڑھا دیا ہے۔

لبنان پر حملہ اور حماس رہنما کا قتل

دوسری جانب، اسرائیل نے لبنان پر بھی حملہ کر کے حماس کے ایک رہنما کو قتل کر دیا، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، غزہ کے بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر شدید نحیف ہو چکے ہیں، جبکہ عالمی امدادی اداروں نے اپنی سرگرمیاں محدود کر دی ہیں۔

امدادی سامان کی بحالی کا مطالبہ

ورلڈ سینٹرل کچن (WCK) نے امدادی سامان ختم ہونے کے باعث غزہ میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں، جس کے بعد امریکی کانگریس کے 94 ڈیموکریٹ اراکین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بحال کرے۔ ان اراکین نے کہا کہ اسرائیل کو انسانی بحران کو مزید سنگین ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

بین الاقوامی ردعمل

اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے فوری طور پر تشدد روکنے کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی حکام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے اور غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی روکنے کے لیے مداخلت کرے۔

آئندہ صورتحال

غزہ میں انسانی المیہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، جبکہ اسرائیل کی جارحیت میں کوئی کمی نظر نہیں آ رہی۔ عالمی برادری کی جانب سے دباؤ بڑھنے کے باوجود، اسرائیلی فوج اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں غزہ کے بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب