لاہور: عورت مارچ کی اجازت نہ دینے کے معاملے پر ڈپٹی کمشنر لاہور کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جہاں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ نے مارچ کی اجازت دے دی ہے۔
جسٹس انوار حسین نے لینا غنی سمیت دیگر درخواست گزاروں کی جانب سے دائر عورت مارچ سے متعلق توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا گیا، جس میں بتایا گیا کہ مارچ کے انعقاد کی اجازت دے دی گئی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 12 فروری کو عورت مارچ کے انعقاد کے لیے تمام ضروری اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ اس موقع پر عدالت کو ایک سرکاری خط بھی پیش کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ عورت مارچ کے شرکاء کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
عدالت نے عورت مارچ کی اجازت دیے جانے اور سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کی یقین دہانی کے بعد درخواست کو نمٹا دیا۔ اس فیصلے سے عورت مارچ کے منتظمین اور شرکاء کو قانونی طور پر اجتماع منعقد کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، جبکہ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مارچ کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔