اتوار, فروری 9, 2025

وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر شیئر کرنے والے 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے تخلیق کردہ تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں مزید 10 افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ان میں دو خواتین بھی شامل ہیں، جنہوں نے وزیراعلیٰ کی اے آئی سے بنائی گئی تصاویر کو پھیلایا تھا۔ اس حوالے سے لاہور میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹرز نے پریس کانفرنس میں تفصیلات فراہم کیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک 18 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ اور اہم شخصیات کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اور ایف آئی اے اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تصاویر بنانے، شیئر کرنے، اور ان پر کمنٹس کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ملزمان کی چار کیٹگریز بنائی گئی ہیں، اور ان کے خلاف 5 سے 7 سال تک کی سزا کا قانون نافذ کیا جائے گا۔ ایف آئی اے کے حکام نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سائبر کرائم کے قوانین کو مزید سخت بنایا جا رہا ہے، تاکہ اس طرح کی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک سے باہر بیٹھ کر شرپسند عناصر کو پاکستان لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور ایسے ملزمان جیسے شہباز گل اور عادل راجہ کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ملک میں سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف ایک سخت پیغام ہے، اور اس کے ذریعے ریاستی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب