اسلام آباد – امریکا کے غیر جانبدار موقف کے بعد بھارت کی جانب سے پہلگام میں پیش کیا جانے والا فالس فلیگ ڈرامہ مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے واضح طور پر بھارت کے دعوؤں کی تصدیق سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انٹیلیجنس شواہد یا پیغامات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔
امریکی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ “ہم دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں اور ذمہ دارانہ حل چاہتے ہیں۔ ہمارے ردعمل کا ریکارڈ واضح ہے، اور پاکستان حملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہم چاہتے ہیں کہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور ہم اس مقصد کے لیے کسی بھی کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔”
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے بھارت کے دعوؤں کی تصدیق نہ کرنا اور غیر جانبدار رہنے کا اعلان درحقیقت بھارت کے بیانیے پر سوالیہ نشان ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں نے اس امر کو پاکستان کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اگر بھارت کے پاس واقعی کوئی ٹھوس ثبوت موجود ہوتا تو وہ آزادانہ تحقیقات سے گریز نہ کرتا۔ یہ واضح ہوچکا ہے کہ بھارت کے الزامات بے بنیاد تھے اور پاکستان کا موقف درست ثابت ہوا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے ہیں۔ ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے ایسے کئی دعوے سامنے آئے ہیں جو بعد میں جھوٹے ثابت ہوئے۔
اس صورتحال نے خطے میں بھارت کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جبکہ پاکستان کے بین الاقوامی موقف کو تقویت ملی ہے۔ اب بین الاقوامی برادری کی نظریں بھارت پر ہیں کہ وہ اپنے دعوؤں کے ثبوت پیش کرے یا معذرت کرے۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے اور مزید بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ ہر سطح پر بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتی رہے گی۔