ہفتہ, مئی 24, 2025

پہلگام کے بعد بھارت کا پانی روکنے کا جھوٹ! حقیقت سامنے آگئی

اسلام آباد: پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی روکنے اور دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی یہ کوشش محض اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی ایک ناکام کوشش ثابت ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا اعلان کرنے کے بعد اپنے دعووں کو سچ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی۔ بھارتی حکام نے دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ کر سیلاب جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں مظفرآباد کے علاقے ڈومیل سے 22 ہزار کیوسک پانی کا بہاؤ گزرا۔ تاہم، ماہرین کے مطابق بھارت کے پاس پاکستان کی طرف آنے والے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارت کے پاس مغربی دریاؤں پر صرف 0.624 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، جبکہ صرف منگلا ڈیم میں پاکستان کے پاس 7.35 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس لیے پاکستان کی پانی کی فراہمی کو فوری یا طویل المدتی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

وزارت آبی وسائل اور واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال پر فوری طور پر عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ ماہرین نے زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر بڑے آبی ذخائر کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے۔

بھارت کی جانب سے یہ اقدام دراصل ایک پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد پاکستان کے خلاف غلط بیانی پھیلانا ہے۔ تاہم، حقیقت یہ ہے کہ بھارت کے پاس نہ تو پاکستان کا پانی روکنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی وہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر سکتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور کسی بھی غیر معمولی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری موجود ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب