ہفتہ, مئی 24, 2025

پاک بھارت سرحدی جھڑپوں کے درمیان امریکا کا اہم بیان! کشیدگی بڑھنے کا خدشہ

اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں امریکا کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں دونوں ممالک سے صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے اور ذمہ دارانہ حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے رائٹرز کو جاری کردہ ایک ای میل میں کہا ہے کہ “واشنگٹن اس وقت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہم مختلف سطحوں پر پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ “امریکا دونوں فریقوں کو ذمہ دارانہ حل کے لیے مل کر کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔”

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں بھارت کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے پہلگام واقعے کی مذمت کی، لیکن پاکستان کے خلاف کسی قسم کی تنقید سے گریز کیا۔ اس موقف کو خطے میں امریکی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایک متوازن رویے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت اس معاملے کا حل نکال لیں گے۔ دوسری جانب سعودی عرب اور ایران نے بھی ثالثی کی پیشکش کی ہے، جس سے خطے میں صورتحال کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کی بڑھتی ہوئی تشویش کا اندازہ ہوتا ہے۔

ماہرین امور خارجہ کے مطابق، امریکا کا یہ بیان دراصل دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کی ایک کوشش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ دونوں طرف سے پرتشدد کارروائیوں سے گریز کیا جائے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کی جائے۔

اس وقت صورتحال انتہائی نازک ہے اور بین الاقوامی برادری کی نظریں پاکستان اور بھارت پر لگی ہوئی ہیں۔ امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتوں کی جانب سے جاری بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک اس تنازعے کو مزید بڑھنے سے روکیں اور خطے میں امن کی فضا کو برقرار رکھیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب