ہفتہ, مئی 24, 2025

بھارت کو کڑا جواب دو! عمر ایوب کا الزام:شہباز حکومت ڈر گئی ہے، پہلگام تحقیقات ہتھیار ڈالنے کے برابر!

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے وزیراعظم شہباز شریف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کی تحقیقات کروانے کا مطالبہ درحقیقت “ہتھیار ڈالنے کے مترادف” ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو “بزدل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بھارت کے ممکنہ حملے کے خلاف واضح ردعمل دینے کی بجائے خوفزدہ نظر آ رہی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کو واضح پیغام دینا چاہیے کہ اگر وہ کوئی جارحانہ اقدام کرے گا تو اس کا جواب زمینی اور فضائی حملوں سے دیا جائے گا۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ “کٹھ پتلی حکومت” ہے جو بھارت کے سامنے کانپ رہی ہے۔

بھارت کے خلاف واضح موقف کی ضرورت

عمر ایوب نے کہا کہ جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی حملے کی دھمکیاں دیتے ہیں تو پاکستان کا جواب ہتھیار ڈالنے کی بجائے مضبوطی سے دینا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے اور اسے اپنی خودمختاری کا تحفظ کرنا چاہیے۔

حکومتی پالیسیوں پر سخت تنقید

اپوزیشن لیڈر نے موجودہ حکومت کے بیرونی اور داخلی معاملات پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے امریکہ کے دباؤ میں یوکرائن کو گولہ بارود فروخت کیا، جبکہ صدر آصف علی زرداری پر سندھ کے پانی کی غیرقانونی فروخت کے الزامات عائد کیے۔ انہوں نے بلوچستان میں بدتر ہوتے حالات، ملک میں افراتفری اور زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی جیسے مسائل کی طرف بھی توجہ دلائی۔

عدالتی مقدمات اور سیاسی رکاوٹیں

عمر ایوب نے کہا کہ ان پر سیاسی بنیادوں پر متعدد مقدمات بنائے گئے ہیں، لیکن وہ ایک دن میں 25 مقدمات میں ضمانتیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، جبکہ اس سلسلے میں عدالتوں میں درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ توشہ خانہ ٹو کیس سمیت متعدد مقدمات کی سماعتیں ملتوی کر دی گئی ہیں، جبکہ وزیر آباد کیس میں عمران خان کی درخواست پر ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔

فوج سے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل

عمر ایوب نے پاکستان کی مسلح افواج سے اپیل کی کہ وہ عوام کے ساتھ کھڑی ہوں۔ انہوں نے جعفر ایکسپریس کے سانحے کو انٹیلیجنس کا ناکام ہونا قرار دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے سکیورٹی انتظامات میں خامیوں پر سوال اٹھائے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کو مضبوط قیادت کی ضرورت ہے جو بیرونی دباؤ کے سامنے نہ جھکے اور عوامی مفادات کو ترجیح دے۔

اختتامی نوٹ: عمر ایوب خان کے یہ بیانات موجودہ حکومت اور فوجی قیادت کے درمیان کشیدگی کو ظاہر کرتے ہیں، جبکہ ملک کے اندرونی اور بیرونی چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب